منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچنے سے شہادتوں کی تعداد 453 تک پہنچ گئی ہے جن میں زاہد گل نامی پاکستانی بھی شامل ہےاور 719 افراد کے زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کیا جارہاہے ،مقامی ذرائع کا کہناہےزیادہ تر حاجیوں کی شہادت دم گھٹنے کے باعث ہو ئی ہےاور شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد ضعیف العمر افراد کی ہے ۔
سعودی شہری دفاع کے مطابق رمی جمرات کے دوران مکتب نمبر 93 کے قریب منی کی گلی نمبر 204 میں بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران اچانک بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث453حاجیوں کے شہید ہونے کی جبکہ719حاجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،مکتب نمبر 93 میں زیادہ تر الجزائر سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام مقیم ہیں۔ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو منیٰ جنرل ہسپتال پہنچانے کاسلسلہ شروع کر دیاہےجبکہ زخمیوں کو موبائل ہسپتالوں میں طبی امداد بھی دی جارہی ہے ۔ڈی جی حج ابو احمد عاکف کا کہناہے کہ واقعہ میں زخمی ہونے والی پاکستانیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ
کسی بھی پاکستانی کے شہید ہونے کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
ذرائع کاکہناہے کہ بھگدڑ کے نتیجے میں مزید حاجیوں کے شہید ہونے کا خدشہ ہے جبکہ زخمیوں میں کئی افراد کی حالت انتہائی تشویشنا ک بتائی جارہی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ شہید ہونے والوں میں سے ایک کی شناخت سامنے آ گئی ہے جس کا نام زاہد گل ہے اور اس کا تعلق پاکستان سے ہے۔مقامی نیوز چینلز کا کہناہے کہ شہادتوں کی تعداد میں اضافہ دم گھٹنے کے باعث ہواہے، منی میں اس وقت درجہ حرارت 41 سنٹی گریڈ ہے جس کے باعث گرمی کی شدت بھی زیادہ ہے۔مقامی ذرائع کاکہناہے کہ ریسکیو آپریشن میں 220 ایمبولینسز اور 4ہزار ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں حصہ لے ر ہے ہیں ۔
واضح رہے کہ منٰی کا مقام مکہ سے باہر پانچ کلو میٹر دور واقعہ ہے جہاں حاجی مناسکِ حج کی ادائیگی کے لیے جاتے ہیں۔حج کے دوران یہ دوسر بڑا ناخوشگوار واقعہ ہے اس سے قبل12ستمبرکو کرین حادثے میں 109عازمین شہید ہوئے تھے جبکہ متعدد حاجی زخمی ہوئے تھے اور آج دوسرے حادثے میں بھگدڑ مچنے سے 453 حجاج شہید ہو گئے ہیں۔